صفحات

منگل، 12 مئی، 2020

غیر مقلد شیخ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیداری میں زیارت کی، قبر سے مردے کو زندہ کھڑا کر دیا، کہاں گئے شرک و قبر پرستی کے فتوے لگانے والے


غیر مقلدین کے نواب صدیق حسن خانؒ شیخ ابراہیم کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ''انکا کوئی شیخ نہیں تھا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،اکثر نبی کریم ﷺ کو خواب میں دیکھتے،ماں سے ذکر کرتے تو وہ کہتیں بیٹا، مرد وہ ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بیداری میں دیکھے،جب بیداری میں ملے تو ماں نے کہا کہ اب تو نے رجولیت میں قدم رکھا ہے۔۔۔قدس کو گئے تو وہاں مریم علیہا السلام کی زیارت کی۔۔۔۔۔80 برس انکو احتلام نہیں ہوا تو غسل جنابت کی ضرورت نہیں پڑی۔۔شیخ یوسف کردی لکھتے ہیں کہ یہ فقرا سے انکا حال پوچھتے۔۔ایک شخص کے باپ کو پکارا تو وہ قبر سے خاک جھاڑتا ہوا کھڑا ہوا اور اس سے کہا کہ اپنے بیٹے سے خوش ہو جا۔۔اس نے کہا کہ تم سب گواہ رہو میں اس سے راضی ہو گیا اس کے بعد قبر میں جا سویا۔''(خیرۃ الخیرہ،196)

 نواب کے مطابق اس کتاب میں انہوں نے ضعیف اقوال کو چھوڑ دیا اور الصح الصحیح اعمال کو نقل کیا ہے۔(خود نوشت سوانح،133)نواب کے مطابق یہ کتاب اور اس میں نقل کئے جانے والے واقعات صحیح ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا نبی کریم ﷺکی بیداری میں زیارت ممکن ہے؟؟؟ شیخ ابراہیم نے نبی کریمﷺ اور مریم علیہا السلام کی بیداری میں زیارت کیسے کی؟؟؟ شیخ نے مردے کو قبر سے کیسے زندہ کیا؟؟؟ کیا کوئی مردے کو زندہ کر سکتا ہے؟؟؟ نواب صدیق حسن خانؒ نے یہ واقعات کیوں نقل کئے؟؟؟ دیوبندیوں پر شرک اور قبر پرستی کے فتوے لگانے والے اپنے نواب صدیق حسنؒ ؒخان پر وہئ فتوے کب لگائیں گے؟؟؟ 
غلامِ خاتم النبیین ﷺ، محسن اقبال



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں