موجودہ غیر مقلدین کشف کے منکر ہیں اور کشف کو شرک
قرار دیتے ہیں۔جبکہ ان کے عالم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ
''جس طرح کرامت قرآن و سنت سے ثابت ہے اس طرح کشف بھی قرآن و سنت سے ثابت ہے،جو ان
کا انکار کرے گا گویا قرآن و سنت کا انکار کرتا ہے۔۔بعض تابعین کو کشف ہوتا تھا،اولیاء
کی چودہ سو سال کی تاریخ گواہی دیتی ہے کہ بعض اولیاء کو کشف ہوتا تھا۔وہ شخص روحانی
اعتبار سے اندھا ہے جو کشف کا انکار کرتا ہے۔۔آگے بخاری شریف کی حدیث میں اسید بن حضیر
رضی اللہ عنہ کے واقعے سے کشف کو ثابت کیا اور کہا کہ جو شخص کہتا ہے کہ اولیاء اللہ
کو کشف نہیں ہوتا اور نہ ہو سکتا ہے وہ حدیث رسول کا منکر ہے۔۔کشف جانوروں کو بھی ہوتا
ہے۔(اولیاء اللہ کی پہچان،427/428)
یہاں غیر مقلد عالم نے نہ صرف کشف کو قرآن و حدیث
سےثابت کیا بلکہ کشف کے منکر کو قرآن و حدیث کا منکر قرار دیا۔ اس کتاب کی تقدیم ایک
اور مشہور غیر مقلد عالم عبداللہ ناصر رحمانی نے کی ہے۔ان کا بھی یہی عقیدہ ہے۔کشف
کو علم غیب کہہ کر شرک قرار دینے والے غیرمقلد اپنے عالم کے اس حوالے پر کوئی اعتراض
کریں گے جو کشف (یعنی علم غیب و شرک) کو قرآن و حدیث سے ثابت کر رہا ہے۔کشف کے منکرین
سے سوال ہے کہ کیا یہ غیر مقلد عالم قرآن و
حدیث کے نام پر لوگوں میں شرک نہیں پھیلا رہا؟؟ کشف کے صرف واقعات نقل کرنے پر گمراہی
و شرک کے فتوے لگانے والے اپنے عالم کی اس گمراہی پر خاموش کیوں؟؟فضائل اعمال کے خلاف
ویڈیو بنانے والے اور اعتراضات کرنے والے علماء اپنے ہی مسلک کے عالم کے خلاف کب ویڈیو
بنائیں گے جو کہ اس کشف کو قرآن و حدیث سے
ثابت کر رہا ہے جس کو موجودہ نام نہاد محققین شرک قرار دیتے ہیں اور دیوبندیوں پر اعتراضات
کرتے ہیں؟؟؟؟
غلامِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم، محسن اقبال
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں