غیر مقلدین اعتراض کرتے ہیں کہ فقہ حنفی میں سورج گرہن کی نماز عام نمازوں کی طرح پڑھی جائے اور ہر رکعت میں ایک رکوع کیا جائے اور فقہ حنفی کا یہ مسئلہ حدیث کے خلاف ہے۔
غیر مقلدین ہمیشہ کی طرح دھوکہ دیتے ہیں اور ادھوری عبارت نقل کرتے ہیں۔
ہدایہ میں اس عبار ت کے بعد آگے لکھا ہے کہ ہماری دلیل ابن عمر رضی اللہ کی روایت ہے جس کو ترجیح ہے لیکن غیر مقلدین یہ عبارت نقل نہیں کرتے۔
غیر مقلد زبیر زئی کے نزدیک ابن عمر رضی اللہ کی اس روایت کی سند حسن ہے۔
احناف کا موقف احادیث پہ مبنی ہے اور سورج گرہن کی ہر رکعت میں ایک رکوع کرنے پہ کئی احادیث موجود ہیں جن کو میں نے پیش کیا ہے۔
غیر مقلد زبیر زئی کے نزدیک ابن عمر رضی اللہ کی یہ روایت حسن ہے اور نماز کسوف کی رکعت میں ایک رکوع کرنا بھی جائز ہے۔(ابو داود بتحقیق زبیر زئی،ج1 صفحہ 836)
غیر مقلدین ہمیشہ کی طرح دھوکہ دیتے ہیں اور ادھوری عبارت نقل کرتے ہیں۔
ہدایہ میں اس عبار ت کے بعد آگے لکھا ہے کہ ہماری دلیل ابن عمر رضی اللہ کی روایت ہے جس کو ترجیح ہے لیکن غیر مقلدین یہ عبارت نقل نہیں کرتے۔
غیر مقلد زبیر زئی کے نزدیک ابن عمر رضی اللہ کی اس روایت کی سند حسن ہے۔
احناف کا موقف احادیث پہ مبنی ہے اور سورج گرہن کی ہر رکعت میں ایک رکوع کرنے پہ کئی احادیث موجود ہیں جن کو میں نے پیش کیا ہے۔
غیر مقلد زبیر زئی کے نزدیک ابن عمر رضی اللہ کی یہ روایت حسن ہے اور نماز کسوف کی رکعت میں ایک رکوع کرنا بھی جائز ہے۔(ابو داود بتحقیق زبیر زئی،ج1 صفحہ 836)
تو ثابت ہوا کہ اس مسئلہ میں بھی غیر مقلدین دھوکہ اور فریب دیتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح غلط بیانی سے کام لیتے ہیں کہ احناف کا یہ مسئلہ حدیث کے خلاف ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ احناف کا موقف احادیث پہ مبنی ہے۔
غلامِ خاتم النبیین ﷺ
محسن اقبال
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں