صفحات

ہفتہ، 14 مئی، 2016

کسی چوپایہ سے جماع کرے یا کسی مردہ عورت سے جماع کرنے سے روزہ کا ٹوٹنا اور فقہ حنفی پہ اعتراض کا جواب


کچھ غیر مقلدین نے فقہ حنفی پہ یہ اعتراض کیا ہے کہ کسی چوپایہ سے جماع کرے یا کسی مردہ عورت سے جماع کرنے ،یا بچے سے جماع کرے یا چھوٹی لڑکی سے جماع کرنے سے فقہ حنفی میں روزہ نہیں ٹوٹے گا حالانکہ غیر مقلدین کا یہ ترجمہ غلط ہے۔ فقہ حنفی میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے۔ 


فقہ حنفی کی عبارت میں لکھا ہے کہ کہ کسی چوپایہ سے جماع کرے یا کسی مردہ عورت سے جماع کرنے ،یا بچے سے جماع کرے یا چھوٹی لڑکی سے جماع کرے تو کفارہ نہیں ہے۔ جبکہ غیر مقلدین نے کفارہ نہیں ہونے کا یہ ترجمہ کیا کہ اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا جو کہ غلط ہے۔


ہدایہ کے غیر مقلد مترجم سید امیر علی نے اپنے ترجمہ میں اس کی وضاحت کی ہے کہ احناف کے ہاں روزہ ٹوٹ جائے گا لیکن اسکا کفارہ نہیں ہے بلکہ روزہ کی قضا ہے کیونکہ کفارہ قضائے شہوت سے ہوتا ہے ۔(عین الہدایہ،صفحہ 1125) 
سعودیہ کے فتاوی لجنہ دائمہ میں بھی رمضان میں جانور سے بدفعلی کرنےکے بارہ میں ایک سوال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ''مذکورہ آدمی پر جس دن ميں اس عظیم گناہ کا وقوع ہوا ہے اس کی قضاء واجب ہے، اور قضاء ميں تاخير کی وجہ سے ايک مسکين کو کھانا کھلانا ہوگا، ساتھـ ہی اللہ سے توبہ کرنا ضروری ہے۔وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔''(جلد 9 صفحہ 259، مجموعہ دوم) عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز،عبد العزیز بن عبداللہ آل شیخ،صالح فوزان
تو سعودیہ دائمہ کمیٹی نے بھی جانور سے بدفعلی سے صرف روزہ کی قضا کا حکم دیا ہے لیکن کفارہ کا حکم نہیں دیا تو کیا غیر مقلدین سعودیہ کے علماء پہ فتوی لگانا پسند فرمائیں گے؟؟


http://alifta.com/Fatawa/fatawaChapters.aspx?languagename=ur&View=Page&PageID=13804&PageNo=1&BookID=3


اس کے علاوہ یہی فتوی غیر مقلدین کے امام اہلحدیث نواب وحید الزماں کا بھی ہے کہ یعنی اس پر روزہ کا کفارہ نہیں ہے جو کسی چوپایہ سے جماع کرے یا کسی مردہ عورت سے جماع کرے، یا بچے سے جماع کرے یا چھوٹی لڑکی سے جماع کرے۔'( نزل الابرار،صفحہ 231، کنز الحقائق صفحہ 48)


اس کے علاوہ خود غیر مقلدین کے نزدیک کفارہ صرف مباشرت اور ہمبستری میں ہے۔ اگر مباشرت اور ہم بستری کے علاوہ بوسہ و کنار، یا مشت زنی سے یا کسی بھی طرح انزال ہو جائے تو اس پہ کوئی کفارہ نہیں ہے۔ ـ(بحوالہ فقہ الحدیث،جلد 1 صفحہ 723،722) 


غیر مقلدین کا دعوی صرف قرآن و حدیث پہ عمل کرنے کا ہے تو غیر مقلدین سے گزارش ہے کہ وہ قرآن و حدیث سے یہ ثابت کر دیں کہ جو کسی چوپایہ سے جماع کرے یا کسی مردہ عورت سے جماع کرے، یا بچے سے جماع کرے یا چھوٹی لڑکی سے جماع کرے تو اس کو روزہ کی قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی ادا کرنا پڑے گا؟؟ حالانکہ خود غیر مقلد عالم امیر علی نے ہدایہ کے ترجمہ میں اس کی وضاحت کی اور غیر مقلد امام اہلحدیث علامہ وحید الزماں کا بھی یہی فتوی تھا۔ اور غیر مقلد عمران ایوب لاہوری کے نزدیک مباشرت کے علاوہ کسی بھی طرح انزال ہونے سے کوئی کفارہ نہیں ہے تو غیر مقلد کیا اپنے علماء پہ بھی یہی فتوی لگائیں گے جو احناف پہ لگاتے ہیں؟
 



غلامِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم ، محسن اقبال۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں