مسئلہ رفع یدین اور غیر مقلد عالم جونا گڑھی کی
خیانت
غیر مقلدین کے مشہور عالم محمد جونا گڑھی نے
اختلافی مسائل پر احناف کے دلائل کے جواب میں کتاب لکھی دلائل محمدی۔ اس کتاب میں
وہ ترک رفع یدین پہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت ''عن مجاھد قال صلیت خلف ابن عمر فلم یکن یرفع یدیہ
الا فی التکبیرۃ الاولیٰ من الصلوٰۃ'' کے رد میں لکھتے ہیں کہ ''نصب الرایہ میں
منقول ہے ''ھذا باطل موضوع'' یعنی یہ روایت باطل موضوع ہے ملاحظہ ہو نصب الرایہ
ج1ص404۔اس کی سند میں ایک راوی ابوبکر بن عیاش ہیں جن کا حافطہ آخری عمر میں خراب
ہو گیا تھا اور یہ اثر بھی شاذ ہے''(دلائل محمدی،128) لیکن حقیقت میں یہ حوالہ دیتے ہوئے جونا گڑھی
نے خیانت کی۔ نصب الرایہ میں جس روایت کو بحوالہ امام حاکم باطل اور موضوع کہا گیا
ہے وہ مجاھد والی روایت نہیں ہے بلکہ اس
کی سند ہی دوسری ہے۔ وہ روایت
امام بہیقی کی الخلافیات سے'' عن عبداللہ بن عون الخراز ثنا مالک عن الزھری عن
سالم عن ابن عمر '' والی روایت ہے جس کے
بارے میں امام زیلعیؒ نے نقل کیا( قال البہیقی :قال الحاکم :ھذا باطل موضوع) نصب
الرایہ ج1،ص 404۔ تو
واضح ہوا کہ جونا گڑھی نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کی ترک رفع یدین کی روایت کو ضعیف
ثابت کرنے کے لئے امام زیلعیؒ کی نصب الرایہ کا غلط حوالہ دیا کیونکہ نصب الرایہ میں
جس روایت کو باطل اور موضؤع کہا گیا ہے اس کی سند ہی دوسری ہے جبکہ جونا گڑھی صاحب
نے حوالہ دیتے ہوئے روایت ہی تبدیل کر دی ۔ غلامِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم، محسن اقبال