غیر مقلدین ہمیشہ فقہ حنفی اور احناف پہ اعتراض کرتے ہیں لیکن خود غیر مقلدین علوم عالیہ میں احناف علماء کے محتاج ہیں۔
غیر مقلدین کے مشہور عالم محب اللہ شاہ راشدی صاحب حنفی علماء کے علم کا اعتراف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ'' وہ اپنے مدرسہ میں حنفی علماء کو رکھتے ہیں کیونکہ علوم عالیہ میں حنفی علماء ماہر ہوتے ہیں جبکہ اہلحدیث علماء ان کے مدرسے میں آتے ہی نہیں۔لکھتے ہیں کہ عطاء اللہ حنیف صاحب کا پوتا حنفی مدرسہ میں پڑھتا تھا کیونکہ اہلحدیث کےمدارس میں ان علوم میں مہارت رکھنے والا کوئی نہیں۔''(مجلہ بحر العلوم راشدی،صفحہ 80)
خود غیر مقلدین کے محدث محب اللہ شاہ راشدی کے 14 اساتذہ حنفی تھے جس بات کا اعتراف خود محب اللہ شاہ راشدی صاحب نے کیا ہے۔(مجلہ بحر العلوم راشدی،صفحہ 45/46)
تو حنفی علماء کے شاگرد محب اللہ شاہ راشدی کے اس اعتراف سے ثابت ہوا کہ غیر مقلد خود علوم میں حنفی علماء کے محتاج ہیں کیونکہ ان کے اپنے علماء علوم عالیہ میں مہارت ہی نہیں رکھتےاور اگر حنفی علماء ان کے مدارس میں پڑھانے ہی نہ جائیں تو بیچارے غیر مقلد جاہل کے جاہل ہی رہ جائیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں