عجیب
لوگ ہیں یہ تبلیغی جماعت والے بھی، جہاں دیکھو وہاں پہنچے ہوتے ہیں۔۔لوگوں
کو گمراہ کرتے ہیں اور کفریہ اور شرکیہ عقائد کی تعلیم دیتے ہیں۔۔۔
نجانے کتنے لوگوں کو انہوں نے گمراہ کر دیا ہے۔ قران، حدیث تو مانتے نہیں بس ایک کتاب فضائل اعمال اٹھائی ہوتی ہے اوراس کتاب سے کچھ احادیث ،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے واقعات اور کچھ پرانے بزرگوں کے واقعات بیان کرتے ہیں۔۔۔
فضائل اعمال تو ضعیف احادیث سے بھری پڑی ہے اور ضعیف حدیث تو قبول کرنے کے لائق نہیں اور جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کے واقعات ہیں تو ان کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔۔ بس صرف قران اور حدیث کو ہی ماننا چائیے۔۔۔۔یہ سب واقعات تو شرک ہیں۔
نجانے کتنے لوگوں کو انہوں نے گمراہ کر دیا ہے۔ قران، حدیث تو مانتے نہیں بس ایک کتاب فضائل اعمال اٹھائی ہوتی ہے اوراس کتاب سے کچھ احادیث ،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے واقعات اور کچھ پرانے بزرگوں کے واقعات بیان کرتے ہیں۔۔۔
فضائل اعمال تو ضعیف احادیث سے بھری پڑی ہے اور ضعیف حدیث تو قبول کرنے کے لائق نہیں اور جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کے واقعات ہیں تو ان کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔۔ بس صرف قران اور حدیث کو ہی ماننا چائیے۔۔۔۔یہ سب واقعات تو شرک ہیں۔
ان
تبلیغیوں کے گمراہ کرنے کے طریقے بھی بہت عجیب ہوتے ہیں۔ اچھے بھلے لڑکے
کرکٹ ، یا فٹبال کھیل رہے ہوتے ہیں اور یہ اوپر سے آکر اپنی تبلیغ شروع کر
دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نماز پڑھو ، مسجد میں آؤ ،۔۔ اب ان کو کون
سمجھائے کہ کرکٹ یا فٹبال کھیلنا ان تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ نماز پڑھنے
سے ذیادہ اہم ہے۔۔۔
انہوں نے تو بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیا ہے۔
اچھا بھلا جنید جمشید گانے گاتا تھا،اور بہت مشہور تھا، پکا مسلمان تھا۔۔ اب دیکھو! ان تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ مل کر داڑھی بھی رکھ لی، گانا بھی چھوڑ دیا اور ان تو نعتیں پڑھتا ہے،، مکمل گمراہ اور مشرک ہو گیا ہے۔۔
اسی طرح سعید انور تھا، جب تک کرکٹ کھیلتا تھا تب تک اس کا کتنا نام تھا اور تب وہ پکا مسلمان بھی تھا لیکن ان تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ مل کر اس نے بھی داڑھی رکھ لی اور نماز پڑھنا شروع کر دی،اور دوسرے کرکٹرز کو بھی نمازوں پہ لگا دیا، خود تو گمراہ ہوا لیکن دوسرے کئی کرکٹرز جیسا کہ شاہد آفریدی،انضمام الحق وٖغیرہ کو بھی تبلیغی جماعت کے ساتھ مل کر مشرک اور گمراہ بنا دیا۔۔
ارے یہ سب تو پہلے مسلمان تھے اور تبلیغی جماعت کے ساتھ ملکر گمراہ اور مشرک ہوئے لیکن محمد یوسف کو دیکھو!،وہ عیسائی تھا پھر تبلیغی جماعت کی کوششوں سے مسلمان ہوا لیکن کیا فائدہ ۔۔ ہے وہ ابھی بھی گمراہ اور مشرک۔۔ تو اس کو عیسائیت چھوڑنے کا کیا فائدہ جب وہ مسلمان ہو کے بھی گمراہ ہوا۔ تبلیغی جماعت والوں نے اس کو مشرک بنا دیا ۔
ان جیسے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہیں جنہوں نے تبلیغی جماعت کی وجہ سےداڑھی رکھی، نماز شروع کی، برا کام چھوڑے لیکن پھر بھی وہ گمراہ ہیں کیونکہ تبلیغ والے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔۔۔
یاد
آیا! ہم سچے مسلمان ہیں، قرآن و حدیث کو ماننے والے۔۔ہمارا کام لوگوں کو
قرآن،حدیث کی طرف لانا ہےاور اور فضائل اعمال جیسی ضعیف کتاب اور صحابہ
کرام رضی اللہ عنہم اور بزرگوں کے واقعات سے نجات دلانا ہے۔
ہمارا کام بے نمازیوں کو نماز پڑھوانا نہیں بلکہ جو نماز پڑھتے ہیں ان کو بتانا ہے کہ تم لوگوں کی نماز قران حدیث والی نہیں ہے۔کیونکہ تم نے رفع یدین نہیں کیا،،تماری نماز مکمل نہیں کیونکہ تم نے اونچی آمین نہیں کہی،،تمہاری نماز نبی کریم ﷺ جیسی نماز نہیں کیونکہ تم نے سینے پہ ہاتھ نہیں باندھے۔۔۔
ہمارا کام بے نمازیوں کو نماز پڑھوانا نہیں بلکہ جو نماز پڑھتے ہیں ان کو بتانا ہے کہ تم لوگوں کی نماز قران حدیث والی نہیں ہے۔کیونکہ تم نے رفع یدین نہیں کیا،،تماری نماز مکمل نہیں کیونکہ تم نے اونچی آمین نہیں کہی،،تمہاری نماز نبی کریم ﷺ جیسی نماز نہیں کیونکہ تم نے سینے پہ ہاتھ نہیں باندھے۔۔۔
لوگوں
کو قران و حدیث سمجھانے کے لئے ہم لوگوں کو اپنے علماء کی کتابیں دیتے
ہیں۔ ان کتابوں میں اگر ضعیف احادیث آ جائیں تو ہم ان کو نہیں مانتے۔۔۔ اگر
ہمارے کسی عالم کا یا بزرگ کا کوئی ایسا واقعہ آ جائے جیسے واقعات فضائل
اعمال میں ہیں تو ان سب کو ہم نہیں مانتے کیونکہ ہمارے علماء سے غلطی بھی
تو ہو سکتی ہے۔۔اللہ ہمارے علماء کی غلطیوں کو معاف کرے لیکن یہ معافی صرف
ہمارے علماء کے لئے ہے کیونکہ وہ ہمارے علماء ہیں ،تبلیغی جماعت کی کتاب
میں جو واقعات ہیں وہ شرکیہ ہیں کیونکہ تبلیغی جماعت والے گمراہ ہیں۔
اصل میں ہم اپنے علماء کی کتابوں کو ہی نہیں مانتے کیونکہ ہم صرف قران و حدیث کو مانتے ہیں لیکن قران و حدیث سمجھنے کے لئے ہم اپنے انہی علماء کی کتابیں ہی پڑھتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر ہمیں قران و حدیث سمجھ نہیں آتا۔
تو ہمارے علماء کی جو کتابیں ہیں ہم ان سے قران و حدیث سمجھتے ہیں لیکن ہم ان کو مانتے نہیں اور ان کے واقعات پہ ہم شرک کا فتوی بھی نہیں لگا سکتے کیونکہ وہ ہمارے علماء ہیں۔۔۔
بس صرف اتنا یاد رکھیں کہ تبلیغی جماعت والے مشرک اور گمراہ ہیں اور اگر ہمارے علماء کی کتابوں میں ایسی کوئی بات آ جائے جیسی فضائل اعمال میں ہے تو ہمارے علماء گمراہ اور مشرک نہیں کیونکہ ہم ان کو نہیں مانتے ہم صرف قران و حدیث کو مانتے ہیں۔
اصل میں ہم اپنے علماء کی کتابوں کو ہی نہیں مانتے کیونکہ ہم صرف قران و حدیث کو مانتے ہیں لیکن قران و حدیث سمجھنے کے لئے ہم اپنے انہی علماء کی کتابیں ہی پڑھتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر ہمیں قران و حدیث سمجھ نہیں آتا۔
تو ہمارے علماء کی جو کتابیں ہیں ہم ان سے قران و حدیث سمجھتے ہیں لیکن ہم ان کو مانتے نہیں اور ان کے واقعات پہ ہم شرک کا فتوی بھی نہیں لگا سکتے کیونکہ وہ ہمارے علماء ہیں۔۔۔
بس صرف اتنا یاد رکھیں کہ تبلیغی جماعت والے مشرک اور گمراہ ہیں اور اگر ہمارے علماء کی کتابوں میں ایسی کوئی بات آ جائے جیسی فضائل اعمال میں ہے تو ہمارے علماء گمراہ اور مشرک نہیں کیونکہ ہم ان کو نہیں مانتے ہم صرف قران و حدیث کو مانتے ہیں۔
دوستو!
یہ اوپر ایک جھلک ہے تبلیغی جماعت کے ان مخالفین کی سوچ اور نظریات کی جن
کا دعوی ہے کہ وہ صرف قران و حدیث پہ عمل کرتے ہیں اور تبلیغی جماعت والے
لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔۔۔۔۔
شکریہ
غلامِ خاتم النبیین ﷺ
محسن اقبال
غلامِ خاتم النبیین ﷺ
محسن اقبال
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں